اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں
وَارکَعُو مَعَ الرَّاکِعِین پارہ1 رکوع 5
نماز پڑھو نماز پڑھنے والوں کے ساتھ مل کر یعنی جماعت سے
اس آیت کریمہ میں جماعت کےساتھ نماز پڑھنے کا صاف اور صریح حکم ہے، جس سے جماعت کی تاکید اور اہمیت کا پتہ چلتا ہے، اسی طرح اگر احدیث کا مطالعہ کریں تو بے شمار حدیثیں جماعت کی تاکید اور فضیلت کے متعلق ملیں گی۔
جماعت کی اہمیت کا اندازہ آپ سب سے پہلے تو اسی بات سے کریں
کہ نبی کریم ﷺ نے جماعت کی نماز کو کبھی ترک نہیں فرمایا حتیٰ کہ مرض الوفات میں جب آپ ﷺ میں خود چلنے کی طاقت نہ رہی تو 2 صحابہ کرام رضی اللہ تعالی اللہ عنہ حضرت عباس رضی اللہ تعالی عنہ، اور حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے سہارے پا ؤں گھسیٹتے ہوئے تشریف لائےاور جماعت کے ساتھ نماز پڑھی، جو شخص جماعت کے ساتھ نماز چھوڑ دیتا تھا آپﷺ کو اس پر سخت غصہ آتا تھا اور سخت سے سخت سزا دینے کا دل چاہتا تھا۔ ایک حدیث میں حضور اکرمﷺ ارشاد فرماتے ہیں کہ خدا کی قسم جس کے قبضہ میں میری جان ہے میں نے یہ ارادہ کیا ہے کہ ایک آدمی کو لکڑیاں جمع کرنے کا حکم دوں، جب لکڑیاں جمع ہوجائیں تو نماز پڑھنے کا حکم دوں اور نماز کے لئے اذان کا حکم دوں اور پھرکسی شخص کو نماز پڑھانے کا حکم دوں اور میں ان لوگوں کے گھروں پر جاؤں جو جماعت میں نہیں آتے ان کے گھروں کو آگ لگادوں۔ بخاری شریف
کہ نبی کریم ﷺ نے جماعت کی نماز کو کبھی ترک نہیں فرمایا حتیٰ کہ مرض الوفات میں جب آپ ﷺ میں خود چلنے کی طاقت نہ رہی تو 2 صحابہ کرام رضی اللہ تعالی اللہ عنہ حضرت عباس رضی اللہ تعالی عنہ، اور حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے سہارے پا ؤں گھسیٹتے ہوئے تشریف لائےاور جماعت کے ساتھ نماز پڑھی، جو شخص جماعت کے ساتھ نماز چھوڑ دیتا تھا آپﷺ کو اس پر سخت غصہ آتا تھا اور سخت سے سخت سزا دینے کا دل چاہتا تھا۔ ایک حدیث میں حضور اکرمﷺ ارشاد فرماتے ہیں کہ خدا کی قسم جس کے قبضہ میں میری جان ہے میں نے یہ ارادہ کیا ہے کہ ایک آدمی کو لکڑیاں جمع کرنے کا حکم دوں، جب لکڑیاں جمع ہوجائیں تو نماز پڑھنے کا حکم دوں اور نماز کے لئے اذان کا حکم دوں اور پھرکسی شخص کو نماز پڑھانے کا حکم دوں اور میں ان لوگوں کے گھروں پر جاؤں جو جماعت میں نہیں آتے ان کے گھروں کو آگ لگادوں۔ بخاری شریف
حضور اکرمﷺ کا ارشاد ہے کہ جو شخص مؤذن کی اذان کی آواز سنے پھر بلا عذر شرعی جیسے خوف یا مرض کے مسجد میں نماز باجماعت کے لئے حاضر نہ ہو تو جو علیحدہ نماز پڑھی ہے وہ قبول نہ ہوگی۔ ابو داؤد
ایک اور حدیث میں ارشاد فرمایا اگر کسی بستی یا جنگل میں تین مسلمان ہوں اور با جماعت نماز نہ پڑھیں تو اُن پر شیطان غلبہ پالیتا ہے، لہذا جماعت کے ساتھ نماز پڑھنی کی پابندی کرو، کیوںکہ بھیڑیا اسی بکری کو کھاتا ہے جو ریوڑ سے الگ ہوتی ہے۔ ابو داؤد، نسائی
ایک حدیث میں ہے کہ جس شخص نے صرف خدا کے لئے 40 دن جماعت سے نماز اس طرح پڑھی کہ اس کی تکبیر اولیٰ نہ چھوٹی ہوتو اس کو دوباتوں سے نجات لکھی گئی ، ایک نجات دوزخ سے، دوسری نجات نفاق سے۔
ان حدیثوں کے علاوہ اور بھی بہت سی حدیثیں جماعت کی فضیلت کے متعلق کتب احادیث میں آئی ہیں۔
Written By Hafiz Muhammad Liaqat Lahori
Expert Medicine and Spirituality (ماہر علم طب و روحانیت)

0 comments:
Post a Comment