۞نماز کی فضلیت۞
نماز کی اہمیت اور فضیلت کا آپ اس سے اندازہ کریں کہ نبی اور رسول کی شرعت نماز سے خالی نہیں تھی۔
نماز کی اہمیت اور فضیلت کا آپ اس سے اندازہ کریں کہ نبی اور رسول کی شرعت نماز سے خالی نہیں تھی۔
سیدنا ابراہیم علیہ السلام نے دعا کرتے ہوئے فرمایا۔
رَبِّ اجْعَلْنِی مُقِمَ الصَّلٰوۃِ وَمِنْ ذُریَّتِیْ پارہ نمبر 13 رکوع نمبر18
اے میرے رب مجھ کو نماز کا قائم رکھنے والا رکھئے اور میری اولاد میں بھی۔
سیدنا اسماعیلعلیہ السلام کے متعلق ہے۔
کَانَ یَاْ مُرُ اَھْلَه بِالصَلٰوۃِ پارہ نمبر 16 رکوع نمبر 7
یعنی اسماعیلعلیہ السلام اپنے اہل وعیال کو نماز کا حکم فرماتے تھے۔
حضرت شعیبعلیہ السلام کو ان کے زمانہ کے کفّار طعنہ دیتے تھے۔
یشُعَیْبُ اَصَلٰوتُکَ تَا مُرُکَ اَن نَّتْرُکَ مَا یَعْبُدُ ابَاؤُنا پارہ نمبر 12 رکوع نمبر8
اے شعیبعلیہ السلام کیا تمہاری نماز تم کو حکم دیتی ہے کہ ہم اپنے بتوں کو چھوڑدیں جن کو ہمارے باپ دادا پوجتے آئے ہیں۔
حضرت یعقوبعلیہ السلام، حضرت لوطعلیہ السلام کے ذکر کے بعد اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں
وَجَعَلْنھُمْ اَ ئِمَّة ً یَھْدُوْنَ بِاَمْرِنَا وَاَوْ حَیْنَا اِلَھِم فِعْلَ الْخَیْراتِ وَاِقَامَ الصَّلٰوۃِ ۔ پارہ نمبر 17 رکوع نمبر
یعنی ہم نے ان کو امام بنایا ہمارے حکم سے ہدایت کیا کرتے تھے اور ہم نے وحی کے ذریعے ان سب کو حکم دیا کہ نیک کام کریں اور نماز کی پابندی کریں۔
حضرت لقمانعلیہ السلام نے اپنے صاحبزادے کو فرمایا۔
یبُنَیَّ اَقِمِ الصَلٰوٰٰۃَ پارہ نمبر 21 رکوع نمبر 11
بیٹا نماز پڑھا کرو۔
حضرت موسیٰ علیہ السلام جب کوہِ طور پر تشریف لے گئے اور آپ کو باری تعالیٰ نے نبوت کا تاج پہنایا تو حکم ہوا۔
اَقِمِ الصَلٰوۃَ لِذِ کْرِیْ پارہ نمبر 16 رکوع نمبر 10
یعنی میری یاد کیلئے نماز پڑھا کرو۔
بنی اسرائیل کو حکم دیا گیا۔
واَجْعَلُوْ بُیُوْتَکُمْ قِبْلَةً وَاَقِیْمُوالصَّلٰوۃَ پارہ نمبر 11 رکوع نمبر 14
یعنی اپنے گھروں کو قبلہ رخ بناؤ اور نماز پڑھو۔
اسی طرح حضرت زکریا ؑ کے تذکرہ میں ہے فَناٰدَتْهُ الْمَلٰئِکَةُ وَھُوَ قَائِم یُصَلِّی فِی الْمِحرَابپارہ نمبر 3رکوع نمبر 12
پھر اس کو(زکریا ؑ کو) فرشتوں نے آواز دی جب وہ محراب میں کھڑے نماز پڑھ رہے تھے۔
جب حضرت عیسیٰ ؑ نے اپنی شیر خوارگی کے زمانہ میں بطور معجزہ بولے تو فرمایا
پھر اس کو(زکریا ؑ کو) فرشتوں نے آواز دی جب وہ محراب میں کھڑے نماز پڑھ رہے تھے۔
جب حضرت عیسیٰ ؑ نے اپنی شیر خوارگی کے زمانہ میں بطور معجزہ بولے تو فرمایا
اِنِّی عَبْدُاللہ ط اٰتٰنِیَ الْکَتَبَ وَجَعَلَنِی نَبِیًّاوَجَعَلَنِی مُبَرکًا اَیْنَ مَا کُنْتُ وَاوْ صَانِی بِا الصَّلٰوةِ وَالزَّکٰوةِ مَا دُمْتُ حَیَّاط
اَیْنَ مَاکُنْتُ وَاوْ صَانِیْ بِاالصَّلٰوۃِ وَالزَّکَوۃِ مَا دُمتُ حَیّاط پارو نمبر16 رکوع نمبر5
میں اللہ کا بندہ ہوں، اللہ نے مجھے کتاب دی ہے، اور مجھ کو نبی بنایا ہے اور تا زیست (جب تک میں زندہ ہوں) مجھ کو نماز اور زکوٰۃ کی وصیت کی ہے
میں اللہ کا بندہ ہوں، اللہ نے مجھے کتاب دی ہے، اور مجھ کو نبی بنایا ہے اور تا زیست (جب تک میں زندہ ہوں) مجھ کو نماز اور زکوٰۃ کی وصیت کی ہے
0 comments:
Post a Comment